Sunday, April 26, 2020

کتبِ حنفیہ کے رموز /اشارات


*کتبِ حنفیہ کے رموز /اشارات:*
====================

*دلچسپ معلومات*

 *1 "له" اس سے* *"لابي حنيفة" كی طرف اشاره  ہوتا ہے۔*

 *2۔"عندہ" اس سے پہلے اگر کسی اور فقیہ کا ذکر نہ ہو تو اس سے امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔*

 *3۔ "عندہ وعنہ" ان دونوں میں سے "عندہ"سے مسلک کی طرف اشارہ ہوتا ہے کہ یہ مثلا امام صاحب کا مسلک ہے، جبکہ "عنہ"سے روایت کی طرف اشارہ ہوتا ہےکہ یہ امام صاحب کی ایک روایت ہے۔*

 *4۔ "لھما/عندھما/مذھبھما" ان الفاظ سے امام ابویوسف و امام محمد کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔*

 *5۔ "اصحابنا" اس لفظ سے تین ائمہ(امام ابوحنیفہ، امام ابویوسف اور امام محمد رحمة اللہ علیہم) مراد ہوتے ہیں۔*

 *6۔ "الصاحبین/الصاحبان" سے امام ابویوسف اور امام محمد مراد ہوتے ہیں۔*

 *7۔ "الشیخین/الشیخان" سے امام ابوحنیفہ اور امام ابویوسف مراد ہوتے ہیں۔*

 *8۔ "الطرفین/الطرفان" سے  امام ابوحنیفہ اور امام محمد کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔*

*9۔ "الثانی" سے امام ابویوسف  مراد ہوتے ہیں۔*

 *10۔ "الثالث"سے امام محمد مراد ہوتے ہیں۔*

 *11۔ "المشایخ" سے ان فقہاء کی طرف اشارہ ہوتا ہے جن کو امام ابوحنیفہ سے ملاقات کا شرف حاصل نہ ہوسکا ہو۔*

*12۔ "قالوا" یہ لفظ وہاں استعمال کیا جاتا ہے جہاں مشایخ کا اختلاف ہو۔*

 *13۔ "ح"  کتبِ حنفیہ میں اس حرف سے شیخ حلبی  کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔*

 *14۔ "الکتاب" سے مختصر القدوری کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔*

 *15. "المتون الثلاثہ" سے مختصر القدوری، وقایہ اور کنز الدقائق کی طرف اشارہ ہوتا ہے.*

*اگر آپ کے ذہن میں ان کے علاوہ کتب حنفیہ میں استعمال ہونے والے کچھ رموز و اشارات ہیں یا کوئی غلطی ہو تو ہمیں ضرور آگاہ فرمائیں.*

No comments:

Post a Comment